کچھ نوجوان بیٹھے ہوئے آپس میں باتیں کررہے تھے‘ ہر ایک ماحول کی شکایت کررہا تھا‘ داخلے نہیں ہوتے‘ ملازمت نہیں ملتی‘ کام نہیں ملتا وغیرہ۔ ایک زیادہ عمر کا تجربہ کار آدمی بھی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا۔ وہ خاموشی سے سب کی باتیں سن رہا تھا‘ آخر میں اس نے کہا: آپ لوگوں کی شکایات بالکل بے جا ہیں‘ آپ وہاں جگہ ڈھونڈ رہے ہیں جہاں جگہیں بھری ہوئی ہیں اور جہاں جگہ خالی ہے وہاں پہنچنے کی کوشش نہیں کرتے۔ آپ لوگ اونچی لیاقت پیدا کیجئے پھر آپ کیلئے مایوسی کا کوئی سوال نہ ہوگا‘ کیونکہ عام جگہیں اگرچہ بھری ہوئی ہیں مگر ٹاپ کی جگہ ہر طرف خالی ہے۔امتیاز کامیابی کا راز ہے آپ طالب علم ہوں یا تاجر‘ آپ وکیل ہوں یا ڈاکٹر‘ آپ خواہ جس میدان میں بھی ہوں‘ اپنے اندر امتیاز پیداکرنے کی کوشش کیجئے اور یقیناً آپ کامیاب رہیں گے۔ اگر آپ چوہا پکڑنے کا اچھا پنجرہ ہی بنانا جانتے ہوں تو لوگ خود آکر آپ کا دروازہ کھٹکھٹانا شروع کردیں گے۔ لوگوں کی غلطی یہ ہے کہ جس قسم کے ’’پنجرے‘‘ بازار میں بھرے ہوئے ہیں اسی قسم کا ایک اور ’’پنجرہ‘‘ بنا کر بازار میں بیٹھ جاتے ہیں اور پھر شکایت کرتے ہیں کہ ہمارا پنجرہ فروخت نہیں ہوتا۔ اگر آپ محنت کریں اور اپنے دماغ کو استعمال کرکے امتیازی پنجرہ بنائیں تو یقیناً لوگ اس کو خریدنے کیلئے ٹوٹ پڑیں گے۔ہر ماحول میں ہمیشہ تعصب اور تنگ نظری موجود ہوتی ہے۔ یہ بالکل فطری ہے مگر تعصب اور تنگ نظری کے عمل کی ایک حد ہے اگر آپ اس حد کو پار کر جائیں تو تعصب اور تنگ نظری ہوکر بھی آپ کوکوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ آپ کے نمبر 45 فیصد ہیں اور آپ کے حریف کے 40 فیصد تو عین ممکن ہے کہ تعصب آپ کی راہ میں حائل ہوجائے اور آپ کو نہ لیا جائے لیکن اگر ایسا ہو کہ حریف کے نمبر40 فیصد ہیں اور آپ کے نمبر 80 فیصد تو تعصب اور تنگ نظری کی تمام دیواریں گرجائیں گی اور یقینی طور پر آپ اپنے حریف کے مقابلہ میں کامیاب رہیں گے۔معمولی جگہیں بھری ہوئی ہیں مگر ٹاپ کی جگہ خالی ہے پھر آپ کیوں نہ اس خالی جگہ پر پہنچنے کی کوشش کریں جو اب بھی آپ کا انتظار کررہی ہے۔ اگر آپ دوسروں سے زیادہ محنت کریں۔ اگر آپ عام معیار سے اونچا معیار پیش کریں اگر آپ زیادہ بڑھی ہوئی صلاحیت کے ساتھ زندگی کے میدان میں داخل ہوں تو آپ کیلئے بے جگہ یا بے روزگار ہونے کا کوئی سوال نہیں۔ ہر جگہ آپ کی جگہ ہے کیونکہ وہ اب تک کسی آنے والے کے انتظار میں خالی پڑی ہوئی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں